واشنگٹن،7ستمبر(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)امریکا کے صدر نے کہا ہے کہ وہ غیر قانونی تارکین وطن کے بچوں کی ملک بدری سے متعلق قانون پر نظرثانی نہیں کریں گے جبکہ 15ریاستوں نے ڈونلڈ ٹرمپ کے فیصلے کو چیلنج کردیا ہے۔امریکی ٹی وی کے مطابق امریکی اٹارنی جنرل جیف سیشنز نے منگل کو غیر قانونی تارکین وطن کے بچوں کی ملک بدری سے متعلق قانون ڈاکا کے ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔ اور کہا تھا کہ تارکین وطن کے بچوں کی عمریں 20سال ہوچکی ہیں اور 20سال کے 40لاکھ امریکی شہری بے روزگار ہیں۔غیر قانونی تارکین وطن کے بچوں کی امریکا بدری سے ان کو روزگار ملے گا۔
ایک تقریب کے دوران ٹرمپ سے پوچھا گیا کہ کیا وہ ڈاکا قانون پر نظرثانی کریں گے۔ امریکی صدر نے کہا کہ ان کا ڈاکا قانون پر نظرثانی کا کوئی پروگرام نہیں۔ غیرقانونی تارکین وطن کے بچوں کو امریکا چھوڑنا ہوگا۔ٹرمپ کے نئے قانون کو دارالحکومت واشنگٹن اور رایس میساچوسٹس سمیت 15ریاستوں نے عدالت میں چیلنج کیا ہے اور عدالت سے استدعا کی ہے کہ تارکین وطن کے بچوں کی ملک بدری سے ورکرز کا بحران پیدا ہوگا۔